انسانی جلد کیا کرتی ہے

ہماری جلد کے ایک مربع انچ میں تقریباً تین ہزار سے زائد مسامات(چھید) ہوتے ہیں جن کے اندر پسینے کی نلیاں کھلتی ہیں اور انسانی جسم کے اندر پیدا ہونے والے کچرے، غلاظت، زہریلے موادوں کو نہ صرف پسینے کے ذریعے جسم سے خارج کرکے اس کو تندرست و توانا بناتے ہیں بلکہ تیل کے غدروں سے خارج ہونے والے تیل کو جلد کی سطح پر پھیلا کر اسے نرم رکھنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
جب انسان سارا دن گرمی، دھوپ، خزاں، بارش، ماحولیاتی آلودگی میں کام کرتا ہے تو گردو غبار اور مٹی کی تہہ اس کے مساموں پر پڑ کر ان کے منہ بند کردیتی ہے اور انسانی وجود بیمار ہوجاتا ہے۔
اگر ان مساموں کو روزانہ پانی سے صاف نہ کیا جائے تو پھر انسان سدا کے لیے بیمار ہوجاتا ہے، اس لیے پانی کی ضرورت جلد کی صفائی کے لیے ایک مسلمہ حقیقت ہے جسے صرف نظر نہیں کیا جاسکتا۔
اس کے علاوہ انسانی جسم کے اندر بھی خون اور غذا کے نظام کے لیے ہمہ وقت پانی کی ضرورت لاحق رہتی ہے جس کے بغیر انسانی وجود نزم و نازک نہیں رہ سکتا اور اپنی رعنائی بڑی جلدی کھودیتا ہے۔
کسی کا قول ہے:
"جلد کی ہر جگہ کا دارومدار ہی اندر اور باہر سے پانی، پانی، پانی ہی ہے خواہ وہ جگہ چہرہ ہو یا جسم کا کوئی اور حصہ۔"

Posted on Oct 09, 2012