بےنظیر کے نام

بےنظیر کے نام

خیال کو کسی آہٹ کی آس رہتی ہے
نگاہ کو کسی صورت کی پیاس رہتی ہے

تیرے بن کسی چیز کی کمی تو نہیں
تیرے بن طبیعت اُداس رہتی ہے

Posted on Feb 16, 2011