سلام ہے بی بی

سلام ہے بی بی

حیات چھیننے والے سیاہ ہاتھوں کی
یہ آرزو تھی تجھے قتل کر دیا جائے

ہر ایک چوک میں تیرا جوان جسم گرے
تمام شہر خوں سے بھر دیا جائے

اس آرزو میں کئی بار موت بھیجی گئی
ہر ایک بار مگر تو نے زندگی پائی

اور اب کی بار اندھیرے جو کامیاب ہوئے
حیات نے خوں سے ہی روشنی پائی

لہو رلاتی رہے گی جو کو سدا
یہ روشنی ہی ترا انتقام ہے بی بی

یزید وقت سے لڑتے ہوئے شہید ہوئی
سلام ہے تجھے بی بی ، سلام ہے بی بی

Posted on Feb 16, 2011