بے نیاز غم پیماں وفا ہو جاناں

بے نیاز غم پیماں وفا ہو جاناں
تم بھی اوروں کی طرح مجھ سے جدا ہو جاناں

میں بھی پلکوں پہ سجا لوں گا لہو کی بوندیں
تم بھی پابستہ زنجیر حنا ہو جاناں

خلق کی سنگ زنی میری خطاؤں کا صلہ
تم تو معصوم ہو تم دور ذرا ہو جاناں

اب میرے واسطے تریاق ہے الہاد کا زہر
تم کسی اور پجاری کے خدا ہو جاناں

Posted on Feb 16, 2011