چلے آنا

میں تم کو بہت آنے لگوں جب یاد ، چلے آنا
بھول جانا اپنی کہی ہر بات ، چلے آنا

جدائی کا وہ لمحہ اور وہ منظر ڈھلتے سورج کا ،
یاد تم کو جب آنے لگے وہ شام ، چلے آنا

بھول جاؤ تم اگر منزل کبھی اپنی ،
اٹھانا اپنے قدم پھر میری طرف چلے آنا

حد سے گزر جائے جب میرا ضبط غم ،
اور میں پکاروں تم کو بار بار ، چلے آنا

اسکے بن جینے کا اب تصور نہیں مجھے
میری موت کا گر تم کو ملے پیام چلے آنا . . . !

Posted on Dec 09, 2011