ہم بھی شرابی تم بھی شرابی

ہم بھی شرابی تم بھی شرابی
چھلکے گلابی چھلکے گلابی
تقدیر دل کی خانہ خرابی

جب تک ہے جینا خوش ہو کے جی لیں
جب تک ہے پینا جی بھر کے پی لیں
حسرت نا کوئی راہ جائے باقی


بس رات بھر کے مہمان ہم ہیں
زلفوں میں شب کے تھوڑے سے خام ہیں
باقی رہے گا ساگر نا ساقی

Posted on Feb 16, 2011