ہمیں بھلانے کا جس وقت فیصلہ کرنا ،
پھر اپنی آنکھوں سے خوابوں کو بھی رہا کرنا
بس ایک تم ہو جسے دل کی بات کہتے ہیں ،
ہماری باتوں کا سب سے نا تذکرہ کرنا
چنے ہیں ہم نے کچھ اجنبی راستے ،
جو ہو سکے تو ہمارے لیے دعا کرنا
تمام دن کی تھکان کو اترنے کے لیے ،
بس زرا سی دیر یاد کر لیا کرنا
گر جدائی کا پوچھے کوئی ثبوت تم سے ،
تو ہم پے نت نئے الزام دھر لیا کرنا
ہم ایسے قابلے میں رہ رہے ہیں قتیل
جہاں لوگوں نے سیکھا ہی نہیں وفا کرنا . . . !
Posted on Jul 12, 2012
سماجی رابطہ