سنگ دل ہے وہ تو کیوں اس کا گلہ میں نے کیا

سنگ دل ہے وہ تو کیوں اس کا گلہ میں نے کیا
جب کے خود پتھر کو بُت ، بُت کو خدا میں نے کیا

کیسے نا مانوس لفظوں کی کہانی تھا وہ شخص
اس کو کتنی مشکلوں سے ترجمہ میں نے کیا

وہ میری پہلی محبت ، وہ میری پہلی شکست
پھر تو پیماں وفا سو مرتبہ میں نے کیا

ہوں سزا وار سزا کیوں جب مقدر میں میرے
جو بھی اس جان جہاں نے لکھ دیا ، میں نے کیا

وہ ٹھہرتا کیا کے گزرا تک نہیں جس کے لیے
گھر تو گھر ہر راسته آراستہ میں نے کیا

مجھ پہ اپنا جرم ثابت ہو نا ہو لیکن فراز
لوگ کہتے ہیں کے اس کو بیوفا میں نے کیا

Posted on May 18, 2011