محبت غم

محبت غم

پھر کسی یاد نے رات بھر ہے جگایا مجھ کو
کیا سزا دی ہے محبت نے خدایا مجھ کو

دن کو آرام ہے نا رات کو ہے چین کبھی
جانے کس خاک سے قدرت نے بنایا مجھ کو

دکھ تو یہ ہے کے زمانے میں ملے غیر سبھی
جو ملا ہے وہ ملا بن کے پرایا مجھ کو

جب کوئی بھی نا رہا کندھا میرے رونے کو
گھر کی دیواروں نے سینے سے لگایا مجھ کو

آب تو امید وفا تم سے نہیں ہے کوئی
پھر چراغوں کی طرح کس نے جلایا مجھ کو

بیوفا زندگی نے جب چھوڑ دیا ہے تنہا
موت نے پیار سے پہلو میں بٹھایا مجھ کو

وہ دیا ہوں جو محبت نے جلایا تھا کبھی
غم کی آندھی نے صبح اور شام بجھایا مجھ کو

کیسے بھولےگا تیرے ساتھ گزارے لمحے عاشق
یاد آتا رہا زلفوں کا ہی سایہ مجھ کو . . . . .

Posted on Feb 16, 2011