کبھی اس کا چہرہ
کبھی اسکا چہرہ گلاب ہوا کرتا تھا ،
سب کی نظروں کا وہ خواب ہوا کرتا تھا ،
چاند ستارے اس کے سامنے ماند پڑتے تھے ،
وہ تو خود مہتاب ہوا کرتا تھا ،
لہجہ ایسا تھا جیسے کھلتی ہوئی کلی ،
اپنی باتوں میں وہ لاجواب ہوا کرتا تھا ،
پھر یوں ہوا عشق ہو گیا کسی سے ،
محبت لفظ جس کے لیے مذاق ہوا کرتا تھا . . . . . . ! ! ! !
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ