یہ طے ہوا تھا

میں روز تجھ سے . . . تو روز مجھ سے ملا کرے گا
یہ طے ہوا تھا ! !

نا کوئی رستہ نا کوئی موڑ ہم کو جدا کرے گا
یہ طے ہوا تھا ! !

زمین کا کوئی بشر نا اپنی رفاقتوں کو مٹا سکھے گا

جدا بھی ہم کو کوئی کرے گا تو وہ خدا کرے گا
یہ طے ہوا تھا ! !

گر کبھی کسی بات پر جھگڑ پڑے تو صلح کی خاطر
ذرا سا میں اور ذرا سا تو بھی جھکا کرے گا
یہ طے ہوا تھا ! !

Posted on Feb 16, 2011