مجھے اس خدا کی تلاش ہے

یہ ذرا ذرا سی بات پر ،
طرح طرح کا عذاب کیوں ؟

جو کسی سے بھی خفا نا ہو ،
مجھے اس خدا کی تلاش ہے .

مجھے لغزشوں پے ہر گھڑی ،
کوئی ٹوکتا ہے بار بار .

جسے کر کے دل کو دکھ نا ہو ،
مجھے اس گناہ کی تلاش ہے ،

بنا ہمسفر کے کب تلک ،
کوئی مسافتوں میں لگا رہے .

جہاں کوئی کسی سے جدا نا ہو ،
مجھے اس راہ کی تلاش ہے .

مجھے دیکھ کر جو ایک نظر ،
میرے سارے درد سمجھ سکے .

جو اس قدر ہو چارا گر ،
مجھے اس نگاہ کی تلاش ہے . . . !

Posted on Feb 24, 2012