کمپیوٹر مینیا

پیارے بچو! جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ہم ایک جدید دور میں زندگی گزار رہے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے جس میں پوری دنیا سکڑ کر ایک عالمی گاؤں "یعنی گلوبل ولیج" بن گئی ہے۔ اب آپ کہیں یہ سوچنے مت بیٹھ جائیے گا کہ "ہیں.....! دنیا سکڑ گئی ہے اور ہمیں پتہ ہی نہیں چلا؟ اور آخر ایسا کیا ہوا، جس نے ہماری اتنی بڑی دنیا کو سکیڑ کر ایک چھوٹا سا گاؤں بنا ڈالا؟ ارے بھئی، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، ہم بتاتے ہیں۔ یہ دنیا کوئی سیب، یا پھر پلاسٹک کی گیند تھوڑا ہی ہے، جو دھوپ لگنے یا وقت گزرنے سے سکڑ جائے گی۔ اصل میں دنیا کے سکڑنے یا اس کے "گلوبل ولیج" بن جانے کی اصطلاح اس بات کی وضاحت کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے کہ ذرائع مواصلات(ٹیلی کمیونیکشنز وغیرہ) کی بے پناہ ترقی کی وجہ سے دنیا کے تمام ممالک ایک دوسرے کے اس قدر نزدیک آگئے ہیں کہ ان کے درمیان سیکڑوں، ہزاروں کلومیٹرز کے زمینی فاصلوں کی اب کوئی اہمیت نہیں رہی۔ اب آپ دنیا کے کسی بھی دوردراز علاقے میں بیٹھے شخص کے ساتھ اسی طرح رابطہ یا بات چیت کرسکتے ہیں جیسے کہ وہ آپ کے سامنے موجود ہو۔ جانتے ہیں یہ سب کچھ کیسے ہوا......؟ یہ سب ٹیکنالوجی کا کمال ہے۔ ٹیکنالوجی نے واقعی دنیا کو ایک چھوٹا سا گاؤں بنادیا ہے، جہاں ہر شخص کو دوسرے تک بہ آسانی رسائی حاصل ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بدولت اب آپ اپنی جگہ سے ہلے بغیر چند لمحوں میں اپنے کسی ایسے دوست، عزیز یا رشتہ دار سے رابطہ اور بات چیت کرسکتے ہیں، جو دوسرے کمرے میں بیٹھا ہو یا سات سمندر پار کسی دوسرے ملک میں موجود ہو۔ اس حوالے سے ٹیکنالوجی کے دو اہم ترین ذرائع، "موبائل فون" اور "کمپیوٹر" ہیں۔
سافٹ وئیر کیا چیز ہے؟
بچو! موبائل فون کی طرح کمپیوٹر کو بھی آپ صرف دنیا سے رابطے یا گیمز کھیلنے کے لیے ہی استعمال نہیں کرسکتے بلکہ کمپیوٹر سے اور بھی بے شمار کام کیے جاسکتے ہیں۔ بعض ماہرین کمپیوٹر کو صدی کی سب سے بڑی ایجاد قرار دیتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کمپیوٹر نے ان کاموں اور چیزوں کو بھی ممکن اور بے حد آسان کرڈالا ہے جو پہلے ناممکن یا بے حد مشکل سمجھی جاتی تھی۔ اب کمپیوٹر زندگی کا لازمی حصہ بن چکا ہے جس کے بغیر دفتروں، کارخانوں، بینکوں، اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں اور دیگر اداروں میں کوئی بھی کام کرنا تقریباً ناممکن ہوگیا ہے۔ یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ اب ساری دنیا کا نظام ہی کمپیوٹر کے ذریعے چل رہا ہے۔ زمین پر دوڑتی جدید گاڑیاں ہوں یا آسمان پر اُڑتے طیارے یا پھر سمندروں پر تیرتے ہوئے جہاز، سب میں کمپیوٹر سسٹم کام کرتا ہے۔ اور یہ جو آپ کے سامنے "اخبارجہاں" بچوں کا میگزین کھولے بیٹھے ہیں اس کے صفحات اور ان پر لگی خوبصورت تصویریں بھی کمپیوٹر سے بنائی گئی ہیں۔ بچو، آپ سوچ رہے ہوں گے کہ کمپیوٹر اتنے سارے اور مختلف کام کیسے کرلیتا ہے؟ تو جان لیجئے کہ دراصل کمپیوٹر خود کوئی کام نہیں کرتا بلکہ اس میں "سافٹ وئیر" انسٹال کیے جاتے ہیں جن کی مدد سے آپ کمپیوٹر سے کوئی بھی مخصوص کام لے سکتے ہیں۔ کمپیوٹر میں ایک برقیاتی دماغ نصب ہوتا ہے جسے "ہارڈ ڈسک" کہا جاتا ہے۔ اس میں تمام سافٹ وئیرز"یاداشت" کی شکل میں ڈالے جاتے ہیں۔ جب آپ کسی خاص پروگرام پر کام کرنا چاہتے ہیں تو کمپیوٹر کو اس کے متعلقہ سافٹ وئیر تک رسائی کا حکم(کمانڈ) دیتے ہیں۔ اس کمانڈ کے ملتے ہی کمپیوٹر اسکرین پر وہ سافٹ وئیر کھل کر سامنے آجاتا ہے اور آپ اس پر کام شروع کردیتے ہیں۔ سافٹ وئیر بنانے والی دنیا بھر میں بہت سی کمپنیاں ہیں۔ اب تک کروڑوں سافٹ وئیر بنائے جاچکے ہیں جبکہ ہر روز مسلسل نت نئے سافٹ وئیرز بنائے جارہے ہیں۔
اپنی تصویروں کو جیسی چاہیں شکل دیں
بچو! ایسے کئی سافٹ وئیرز ہیں جن کی مدد سے آپ کسی بھی تصویر کو اپنی مرضی کے مطابق کوئی بھی شکل دے سکتے ہیں۔ اس حوالے سے "ایڈوب فوٹو شاپ" نامی سافٹ وئیر سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے۔ یہ اور اسی نوعیت کے دیگر سافٹ وئیرز کی مدد سے آپ اپنی ڈیٹیجل تصویروں کے ساتھ بہت کچھ کرسکتے ہیں۔ ان تصویروں کی خرابیوں کو ٹھیک کرسکتے ہیں، انہیں اصل سے مختلف بناسکتے ہیں یا مکمل طور پر تبدیلی بھی کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ فوٹو ایڈیٹنگ پروگرام کی مدد سے کمپیوٹر پر اور بھی کئی کام کئے جاسکتے ہیں، مثلاً تصویروں کی نوک پلک سنوارنا، ان کی کٹنگ کرنا، ان کا سائز چھوٹا یا بڑا کرنا، تصویر کے رنگوں کو ہلکا یا تیز کرنا، روشنی کو بڑھانا یا گھٹانا وغیرہ۔ آپ نے نوٹ کیا ہوگا کہ بعض تصویروں میں آنکھیں سرخ اور کسی بلب کی طرح روشن نظر آتی ہیں، جس سے تصویر خراب لگتی ہے۔ ایسا تب ہوتا ہے جب آپ تصویر کھنچواتے وقت کیمرے کے لینز کی بجائے فلیش کی طرف دیکھتے ہیں۔ کمپیوٹر پر فوٹو شاپ سافٹ وئیر سے آپ تصویر کی اس خرابی کو بھی ٹھیک کرسکتے ہیں۔
اس سافٹ وئیر سے اور کیا کچھ ہوسکتا ہے؟
اس سافٹ وئیر سے آپ اور بھی کئی دلچسپ کام کرسکتے ہیں، جیسے کہ اگر کسی تصویر میں آپ کو کرسی پر بیٹھی اپنی بلی کے عقب(بیک گزاؤنڈ) میں موجود چیزیں اچھی نہیں لگ رہیں تو کوئی بات نہیں، بلی کو اس تصویر سے نکالئے اور اسے کسی دوسرے فوٹو میں موجود پیرس کے آئیفل ٹاور یا آگرہ کے تاج محل کے سامنے لگا دیجئے۔ فوٹو ایڈیٹنگ سافٹ وئیرمیں یہ کام اتنی صفائی اور خوبصورتی کے ساتھ ہوتا ہے کہ دیکھنے میں ایسا ہی لگے گا کہ بلی تاج محل یا آئیفل ٹاور کے سامنے حقیقت میں موجود ہے۔ اس کے علاوہ "specail effects" کے ذریعے آپ اپنی تصویروں کو خاص بھی بناسکتے ہیں۔ چاہیں تو تصویر کو ایسا کرلیں کہ دیکھنے والے کو لگے جیسے یہ تصویر برش کے ذریعے ہاتھ سے بنائی گئی ہیں، یا آپ یوں بھی کرسکتے ہیں کہ وہ تصویر کسی پتھر پر تراشی ہوئی دکھائی دے۔

Posted on Mar 26, 2011