کتابیں زنجیروں سے باندھ کر رکھی جاتی تھیں

کتابیں پڑھنے کے لیے ہوتی ہیں ناکہ زنجیروں سے قید کرنے کے لیے؟ یہ ہے نا حیرت کی بات لیکن ایک زمانہ ایسا بھی تھا جب کتابیں بہت کم تھیں اور کتابیں ہاتھ سے لکھی جاتی تھیں۔ ہاتھ سے لکھنے میں بہت وقت لگتا تھا اور پھر جو کتاب لکھی جاتی تھی، اس کی ایک ہی جلد ہوتی تھی، اس لحاظ سے کتابیں اور ان میں تحریر کردہ خیالات نایاب اور بے حد قیمتی ہوتے تھے اس لیے کتابوں کو زنجیروں سے باندھ کر رکھا جاتا تھا کہ کہیں کوئی چرا نہ لے اور ان کے نادر خیالات کی نقل نہ کرلیں۔
1400ء تک کتابیں چھاپنے کی مشینیں ایجاد نہیں ہوتی تھیں لیکن مشینوں کی ایجاد کے بعد جب چھاپے خانے وجود میں آگئے تو کتابیں بھی عام ہونے لگیں۔

Posted on Jun 26, 2012