غیبی مدد

اللہ کے نیک بندوں سے دنیا بھری پڑی ہے جن کی وجہ سے دنیا قائم ہے یہ واقعہ بھی ہر صاحب ایمان کیلئے باعث فکر ونظر ہے اور دعوت عام دیتا ہوا نظر آتا ہے کہ اللہ اپنے نیک بندوں کی مدد کس خوبی سے کرواتا ہے، راوی اپنی آپ بیتی یوں بیان کرتے ہیں " آج سے چودہ سو سال قبل میں ایک ایسے مسئلے سے دو چار تھا جس کے مناسب حل سے میرا اور میرے بچوں کا مستقبل وابستہ تھا، ہر ممکن کوشش کی لیکن روشنی کی کوئی کرن دکھائی نہ دی جب مایوسی نے میرا گھیراؤ کیا تو میں نے یاد الہی کا سہارا لیا، نماز پختگانہ پابندی سے پڑھنے لگا، قرآن پاک رات گئے تک پڑھتا اور اللہ سے مدد کی التجا کرتا۔

ایک رات حسب معمول میں خاصی دیر تک تلاوت کرتا رہا اور اس کے بعد سوگیا خواب میں دیکھتا ہوں کہ میں کسی ایسے مقام پر ہوں جو حضرت سلیمان علیہ السلام لے نام سے موسوم ہے،اس مقام پر زاروقطار رو کر فریاد کررہاہوں کچھ دیر کے بعد آواز آتی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جناب امام حسین اور حسن کے ہمراہ تشریف لا رہے ہیں میں نے اپنی گریہ و زاری جاری رکھی اور لیٹے لیٹے اس طرف نظر ڈالی جس طرف سے آواز آئی تھی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دو نواسوں کے ساتھ بےحد قریب آگئے تھےمیں نے چہرے نہیں دیکھے حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے میرے کندھے پر اپنا دست مبارک رکھا۔ میری گریہ و زارری بند ہو گئی اور مجھے اچانک بے پناہ سکون محسوس ہوا، اس کے ساتھ ہی میں نیند سے بیدار ہو گیا۔ یہ مبارک خواب دیکھنے کے تقریبا ایک ماہ کے اندر اندر میرے مسائل خود بخود حل ہونا شروع ہو گئے آج گو کہ میں دولت مند نہیں تاہم اللہ تعالی کی پاک ذات نے با عزت زندگی بسر کرنے کے اسباب مہیا کر رکھے ہیں جس کے لیے میں اپنے رب لازوال کا بے حد شکر گزار ہوں اور ساتھ میں نے اپنا انداز فکر و نظر اس نہج کا بنا لیا ہے کہ یاس و حسرت سے آشنائی کے بعد اپنی قسمت کے اُتار چڑھاؤ کو منجانب اللہ سمجھتا ہوں اور زندگی کے بحر و بر سے بے باکی اختیار کرتا ہوا ہر صعوبت سے آشنائی رکھتا ہوں اسی لیے اب کوئی شکوہ شکایت اس ذات واحد کے حضور پیش کرنے سے اجتناب کرتا ہوں کہ وہ تو خود رگ گلو سے قریب تر ہے جو دلوں کے بھید سے آشنائی رکھتا ہے کہ

قریب و دوری فریب ہیں جوگی
اپنے سینے کو طور سینا کر

Posted on Feb 18, 2011