• urdu
  • مرکزی صفحہ
  • اردو لغت
  • اسلام
  • خبریں
  • شاعری
  • معلومات
  • ٹپس
  • اقوال
  • پیغامات
  • لطیفے
  • کہانیاں
  • بچوں کی دنیا
  • کٹ پیس

اردو ڈاٹ کو اب رومن اردو میں بھی

Roman Urdu Version of Urdu.co

  • سماجی رابطہ

  • مل جائیں
  • متعلق

  • Posts
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
    In Featured - On September 22, 2024
  • عطیہ کئے گئے اعضا کو زیادہ دن تک محفوظ رکھنے کی تکنیک متعارف
    In Featured - On July 02, 2014
  • تمباکو نوشی کی تشہیر پر پابندی لگانے کا اعلان
    In Featured - On May 28, 2014
  • خواتین کی شاپنگ کا انوکھا انداز
    In Featured - On May 23, 2014
  • ٹیبل ٹینس کی ماہر بلی کی قابل دید پھرتیاں
    In Featured - On March 27, 2014
  • مقبول ترین

  • Posts
  • خلائی سروے سے اہرام کی دریافت
  • زمین کا چاند کوئی انوکھی چیز نہیں
  • قوت ارادی معذوری پر قابو پانے کا موثر حل
  • عالمی درجہ حرارت، 5 کروڑ لوگ ہجرت کر جائینگے
  • یوگا بریسٹ کینسر کے مریضوں کے لیے مفید
  • نیا اضافہ

  • Posts
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
  • خراٹوں کا قدرتی علاج
  • سبز چائے ڈائٹ کرنیوالے افراد کیلئے سود مند
  • عطیہ کئے گئے اعضا کو زیادہ دن تک محفوظ رکھنے کی تکنیک متعارف
  • منتخب

  • منتخب
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس خبریں
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس خبریں
  • طالب علم کے شخصی آداب ( ذاتی خوبیاں ) اسلام
  • مجھے میرے مرتبے سے زیادہ نہ بڑھاؤ اسلام
  • خراٹوں کا قدرتی علاج خبریں
  • سبز چائے ڈائٹ کرنیوالے افراد کیلئے سود مند خبریں
  • اردو
  • خبریں
  • فیچر
  • آٹھ گھنٹے کی مسلسل نیند وہم یا حقیقت
  • Next
  • Previous

آٹھ گھنٹے کی مسلسل نیند وہم یا حقیقت

ہم اکثر آدھی رات کو نیند کھل جانے پر فکر مند ہوجاتے ہیں لیکن یہ ہمارے لیے اچھا بھی ہو سکتا ہے۔ سائنس اور تاریخ دونوں سے حاصل ہونے والے شواہد سے پتہ چلا ہے کہ آٹھ گھنٹے کی مسلسل نیند شاید غیر فطری ہے۔
نوے کی دہائی کے اوائل میں ماہرِ دماغی امراض تھامس ویہر نے ایک تجربہ کیا جس میں لوگوں کے ایک گروہ کو ایک ماہ تک چودہ گھنٹے تک اندھیرے میں رکھا گیا۔
ن لوگوں کی نیند کو باقاعدہ کرنے میں کچھ وقت لگا لیکن چوتھے ہفتے تک یہ لوگ مختلف اوقاتِ کار میں سونے کے عادی ہو گئے۔

یہ لوگ پہلے چار گھنٹے تک سوئے اور پھر جاگ گئے۔ دو گھنٹے کے بعد انہوں نے دوبارہ چار گھنٹے کی نیند لی۔
و کہ نیند سے متعلق تحقیق کرنے والے سائسندانوں نے اس مطالعے کو کافی متاثر کن قرار دیا ہے تاہم عام لوگوں میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ آٹھ گھنٹے کے مسلسل نیند نہایت ضروری ہے۔

دو ہزار ایک میں ورجینیا ٹیک کے ایک تاریخ دان راجر ایکریچ نے سولہ سالہ تحقیق کے بعد ایک سیمینل پیپر شائع کیا جس میں ایسے بے شمار شواہد ملتے ہیں جن کے مطابق انسان دو مختلف مراحل میں سویا کرتے تھے۔
اکٹر ویہر کے تجربے میں لوگ اندھیرا ہونے کے دو گھنٹے بعد سو گئے۔ جاگنے پر دو گھنٹے تک چہدل قدمی کی اور دوبارہ سوگئے۔

تجربے میں شامل لوگ چہل قدمی کے وقت کافی چُست تھے۔ یہ لوگ اکثر جاگنے پر بیت الخلاء جاتے یا تمباکو نوشی کرتے۔ بعض تو ہمسائے کا چکر بھی لگا آتے۔ زیادہ تر لوگ بستر پر ہی رہے اور اس دوران پڑھائی کی، کچھ لکھا یا پھر عبادت کی۔

پندرہویں صدی میں خاص طور پر نیند کے درمیانی اوقات کے لیے عبادتوں سے متعلق ان گنت کتابچے ملتے ہیں۔

ان گھنٹوں میں یہ لوگ مکمل طور پر تنہا نہیں ہوتے تھے۔ اس دوران اکثر لوگوں نے اپنے ہم بستروں سے بات چیت کی یا جنسی تعلق قائم کیا۔

تاریخ دان راجر ایکریچ کے مطابق دو حصوں میں نیند لینا سترہویں صدی میں کے آخر میں جا کر ختم ہونا شروع ہو گیا۔ یہ طریقہ شمالی یورپ کے شہری امراء میں شروع ہوا اور اگلے دو سو برسوں میں باقی کے تمام مغربی معاشرے میں پھیل گیا۔ انیس سو بیس کی دہائی میں دو مرتبہ تھوڑی تھوڑی نیند لینا معاشرتی رویے سے بالکل ہی معدوم ہو گیا۔
آج زیادہ تر لوگوں نے آٹھ گھنٹے کی بھرپور نیند کو اپنا لیا ہے لیکن راجر ایکریچ سمجھتے ہیں کہ نیند سے جڑے کئی مسائل کا تعلق شاید مختلف مرحلوں میں سونے کے انسانی جسم کے اس قدرتی طریقہء کار اور مصنوعی روشنی کے ہر جگہ موجود ہونے سے ہے۔

راجر ایکریچ کا خیال ہے کہ ’سلیپ مینٹیننس انسومنیا‘ کی حالت کا تعلق بھی اسی سے ہے، جس میں لوگ رات کو نیند سے جاگ جاتے ہیں اور انہیں دوبارہ سونے میں مشکل پیش آتی ہے۔

اس حالت کا تحریری ذکر انیسویں صدی کے آخر میں ملتا ہے اور یہی وہ دور ہے جب دو حصوں میں سونے کا طریقہء کار معدوم ہوا۔

نیند کے ماہرِ نفسیات گریج جیکبز کا کہنا ہے کہ ’ہم زیادہ تر ایک ہی طریقے سے سوتے ہیں۔ رات کو اٹھنا ایک معمولی بات ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ خیال کہ ہمیں لازماً بلا تعطل نیند لینا ہے نقصان دہ بھی سو سکتا ہے۔‘

تاہم اب بھی کئی ڈاکٹر یہ تسلیم نہیں کر پائے کہ آٹھ گھنٹے کی نیند غیر فطری ہے۔

آکسفورڈ میں اعصاب سے متعلق علوم کے پروفیسر رسل فوسٹر کا کہنا ہے کہ ’ تیس فیصد سے زائد بیماریوں کا تعلق کسی نہ کسی طرح نیند سے ہوتا ہے لیکن نیند کو طبی تربیت میں نظر انداز کیا گیا ہے ۔ بہت کم ایسے ادارے ہیں جہاں نیند کے بارے میں تعلیم دی جا رہی ہے۔‘

Posted on Feb 25, 2012

زمرہ جات

  • عالمی خبریں
  • کاروبار
  • دلچسپ خبریں
  • فیچر
  • صحت
  • خبروں کی دنیا
  • تصاویر
  • سائنس وٹیکنالوجی
  • شہر شہر کی خبر
  • فن وفنکار
  • کھیل
  • تازہ ترین

ٹیگ

  • ٹیکنالوجی (34)
  • سائنس (31)
  • تحقیق (19)
  • ایپل (9)
  • نیوز (7)
  • دلچسپ (5)
  • دنیا (5)
  • گوگل (4)
  • فیس بک (3)
  • مریض (3)
  • نیند (3)
  • نوکیا (3)
  • رپورٹ (3)
  • صحت (3)
  • ٹویٹر (3)
  • زمین (3)
  • بارش (2)
  • (2)
  • بیوٹی (2)
  • (2)

گزشتہ

ساتھی

  • ویب جزبہ
  • جنون
  • آئی جنون
Copyright © 2025 Urdu All Rights Reserved.