• urdu
  • مرکزی صفحہ
  • اردو لغت
  • اسلام
  • خبریں
  • شاعری
  • معلومات
  • ٹپس
  • اقوال
  • پیغامات
  • لطیفے
  • کہانیاں
  • بچوں کی دنیا
  • کٹ پیس

اردو ڈاٹ کو اب رومن اردو میں بھی

Roman Urdu Version of Urdu.co

  • سماجی رابطہ

  • مل جائیں
  • متعلق

  • Posts
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
    In Featured - On September 22, 2024
  • خراٹوں کا قدرتی علاج
    In Featured - On August 10, 2014
  • عطیہ کئے گئے اعضا کو زیادہ دن تک محفوظ رکھنے کی تکنیک متعارف
    In Featured - On July 02, 2014
  • مرغی کا گوشت پکانے سے پہلے دھونا صحت کیلیئے خطرناک
    In Health - On June 19, 2014
  • تمباکو نوشی کی تشہیر پر پابندی لگانے کا اعلان
    In Featured - On May 28, 2014
  • مقبول ترین

  • Posts
  • خلائی سروے سے اہرام کی دریافت
  • زمین کا چاند کوئی انوکھی چیز نہیں
  • قوت ارادی معذوری پر قابو پانے کا موثر حل
  • عالمی درجہ حرارت، 5 کروڑ لوگ ہجرت کر جائینگے
  • یوگا بریسٹ کینسر کے مریضوں کے لیے مفید
  • نیا اضافہ

  • Posts
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
  • خراٹوں کا قدرتی علاج
  • سبز چائے ڈائٹ کرنیوالے افراد کیلئے سود مند
  • عطیہ کئے گئے اعضا کو زیادہ دن تک محفوظ رکھنے کی تکنیک متعارف
  • منتخب

  • منتخب
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس خبریں
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس خبریں
  • طالب علم کے شخصی آداب ( ذاتی خوبیاں ) اسلام
  • مجھے میرے مرتبے سے زیادہ نہ بڑھاؤ اسلام
  • خراٹوں کا قدرتی علاج خبریں
  • سبز چائے ڈائٹ کرنیوالے افراد کیلئے سود مند خبریں
  • اردو
  • خبریں
  • فیچر
  • نینو ٹیکنالوجی کی مدد سے فالج کی پیشگی اطلاع ...
  • Next
  • Previous

نینو ٹیکنالوجی کی مدد سے فالج کی پیشگی اطلاع کا امکان

ابھی تک یہ بتانا ممکن نہیں تھا کہ کون شخص اگلے کچھ عرصے بعد دورہء قلب یا فالج کا شکار ہو گا۔ لیکن اب ڈاکٹروں کے لیے یہ ممکن ہو جانے کی امید ہے، کیونکہ وہ خون کی رگوں کو بہت اچھی طرح سے دیکھ سکیں گے۔


صنعتی ممالک میں قریب ہر دوسرا شخص دل کا دورہ پڑنے یا فالج کے حملے سے ہلاک ہو جاتا ہے۔ ان امراض کی وجوہات میں موٹاپا، شراب نوشی، ورزش نہ کرنا اور چکنائی کا زیادہ استعمال شامل ہیں۔

خون کی رگیں عام طور پر اندر سے بہت چکنی اور ہموار ہوتی ہیں۔ خون کے خلیات یا ذرے ان رگوں کی دیواروں سے چپکے بغیر بہت تیزی سے بہتے رہتے ہیں۔ اس طرح خون کے ذرات بہت تیزی سے آکسیجن کو جسم کے عضلات تک منتقل کرتے ہیں جہاں اس آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ سلسلہ اُس وقت تک اچھی طرح سے جاری رہتا ہے جب تک جسم میں کسی جگہ کوئی سوجن پیدا نہیں ہوتی۔ یہ سوجن خون کی رگوں کی دیواروں میں پیدا ہوتی ہے۔ سوجن کی وجہ بعض مخصوص قسم کے پروٹین یا لحمیات ہوتے ہیں، جنہیں Matrix- Metalloproteas یا MMPs کہا جاتا ہے۔

یہ لحمیات خون کی رگوں کی چکنی اندرونی تہہ کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس طرح خون کے سفید ذرات، جنہیں Lycozytes کہا جاتا ہے، ان رگوں میں داخل ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور وہاں مادے جمع کر کے رگوں کو تنگ بنا دیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ایک شیطانی چکر شروع ہو جاتا ہے۔ جرمنی کے شہر میونسٹر کی یونیورسٹی کے میشائیل شیفر نے کہا: ’’انفیکشن کی وجہ سے مسلسل زیادہ Lycozytes خون کی رگوں میں داخل ہوتے رہتے ہیں، جن سے یہ رگیں اندر سے موٹی ہوتی جاتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں عضلاتی خلیات بھی بہہ کر سوجن والی جگہ تک پہنچنے لگتے ہیں، جہاں وہ ایک ڈھکن سا بنا لیتے ہیں۔ اس ڈھکن کو ایم ایم پی توڑ پھوڑ دیتے ہیں۔ اس طرح خون کی رگ کی اندرونی دیوار پھٹ سکتی ہے اور پھر دل کا دورہ پڑتا ہے۔ اگر یہ سب کچھ دماغ کو خون پہنچانے والی کسی رگ میں ہوتا ہے تو پھر فالج کا حملہ ہوتا ہے۔‘‘
کسی کے بارے میں یہ کہنے کے لیے کہ اگلے چند برسوں میں اس کے اس قسم کے کسی مرض کا شکار ہونے کا بہت زیادہ خطرہ ہے، صرف یہ معلوم ہونا ہی کافی نہیں کہ وہ صحتمند غذا استعمال کرتا ہے یا نہیں یا وہ ورزش پر دھیان دیتا ہے، یا یہ کہ اس کا وزن کتنا ہے اور وہ سگریٹ پیتا ہے یا نہیں، بلکہ ڈاکٹروں کو یہ پتہ ہونا چاہیے کہ اُس کی رگوں میں خطرناک سوجن پیدا ہو چکی ہے یا نہیں۔ اس کے لیے یہ ضروری ہے کہ ڈاکٹر مریض کے جسم کے اندر جھانک سکیں۔

آج بھی ڈاکٹر مریض کے جسم میں بہت سی چیزیں دیکھ سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر وہ ایک ریڈیو ایکٹو مادے کا انجکشن دے کر خون کی رگوں کو دیکھ سکتے ہیں۔ اس طرح ڈاکٹر یہ پتہ چلا سکتے ہیں کہ سوجن کی وجہ سے خون کی رگیں تنگ تو نہیں ہو چکی ہیں۔ لیکن اس قسم کی سوجن ہمیشہ ہی خون کی رگوں کے تنگ ہو جانے کا سبب نہیں بنتی۔ شیفر نے کہا کہ سوجن کے غیر فعال ہوجانے کے بعد صرف رگ کے تنگ ہو جانے کا علم ہونا کسی فوری خطرے کی نشان دہی کے لیے کافی نہیں ہے۔
اس کا حل نینو ٹیکنالوجی نے پیش کیا ہے۔ سائنسدانوں نے ایسے سالمات یا مولیکیولز بنا لیے ہیں، جو سوجن پیدا کرنے والے لحمیات سے چپک جاتے ہیں۔ یہ سالمے ٹریسر کہلاتے ہیں کیونکہ وہ کمپیوٹر ٹومو گرافی کے دوران سوجن کو دکھا سکتے ہیں۔ مردہ چوہوں میں رگوں کی اس سوجن کو دیکھنے میں کامیابی ہو چکی ہے۔ اگر اس تکنیک کو انسانوں کے لیے بھی استعمال کرنے میں کامیابی ہو سکے، تو ہر مریض کے دورہء قلب کے خطرے کا پیشگی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ نانو ٹینالوجی کے اور بھی استعمالات اور فوائد ہیں، مثلاً سرطان یا مرکزی اعصابی نظام کے امراض، جنہیں صرف پیشگی تشخیص کے نتیجے ہی میں روکا جا سکتا ہے۔

Posted on Nov 01, 2011

زمرہ جات

  • عالمی خبریں
  • کاروبار
  • دلچسپ خبریں
  • فیچر
  • صحت
  • خبروں کی دنیا
  • تصاویر
  • سائنس وٹیکنالوجی
  • شہر شہر کی خبر
  • فن وفنکار
  • کھیل
  • تازہ ترین

ٹیگ

  • ٹیکنالوجی (34)
  • سائنس (31)
  • تحقیق (19)
  • ایپل (9)
  • نیوز (7)
  • دلچسپ (5)
  • دنیا (5)
  • گوگل (4)
  • فیس بک (3)
  • مریض (3)
  • نیند (3)
  • نوکیا (3)
  • رپورٹ (3)
  • صحت (3)
  • ٹویٹر (3)
  • زمین (3)
  • بارش (2)
  • (2)
  • بیوٹی (2)
  • (2)

گزشتہ

ساتھی

  • ویب جزبہ
  • جنون
  • آئی جنون
Copyright © 2025 Urdu All Rights Reserved.