کوئی وعدہ نہیں ہم میں

کوئی وعدہ نہیں ہم میں
نا آپس میں بہت باتیں
نا ملنے میں شوخی
نا آخر شب مناجتیں
مگر ایک کہیں ان سنی سی ہے
عجب ایک سرفروشی سی ہے
یہ سارے دلربہ منظر
ہلکی سکھ کی برساتیں
یا گہرے دکھ کا موسم
سبھی ایک ضد میں رہتے ہیں
مجھے پیہم یہ کہتے ہیں
محبت یوں نہیں اچھی
محبت یوں نہیں اچھی

Posted on May 05, 2011