Ghazal

کس طرح پاک ہوئے اشک بہانے والے

کس طرح پاک ہوئے اشک بہانے والے یہی معصوم ہیں زندوں کو جلانے والے لوگ دیکھیں گے کسی روز مکافاتِ عمل لاش بن جائیں گے لاشوں کو گرانے والے ننگِ دیں، ننگِ وطن اور جو غدار بھی...

مزید پڑھیں

Posted on May 31, 2013 by muzammil

بس ایک کام ہے باقی

بس ایک کام ہے باقی، جو کرنا چاہتا ہوں میں اپنی قوم کے غم ہی میں مرنا چاہتا ہوں میں کیوں کہوں گا مرے رہنما لٹیرے ہیں میں اپنے سر ہی یہ الزام دھرنا چاہتا ہوں میں زخم زخم ...

مزید پڑھیں

Posted on May 31, 2013 by muzammil

میں تھا مصروف ابھی خونِ جگر پینے میں

میں تھا مصروف ابھی خونِ جگر پینے میں پھر مسیحا نے چھرا گھونپ دیا سینے میں ایسے لگتا ہے مری سانسیں بہت قیمتی ہیں مشکلیں اتنی جو حائل ہیں مرے جینے میں کیا منافع سے سروکار ہو ...

مزید پڑھیں

Posted on May 31, 2013 by muzammil

لیا میں نے تو بوسہ خنجر قاتل کا

لیا میں نے تو بوسہ خنجر قاتل کا مقتل میں اجل شرما گئی سمجھی کہ مجھ کو پیار کرتے ہیں مرا خط پھینک کر قاصد کے مُنہ پر طنز سے بولے خلاصہ سارے اس طومار کا یہ ہے کہ مرتے ہیں ابھ...

مزید پڑھیں

Posted on Apr 18, 2013 by muzammil

میں کسے سنا رہا ہوں یہ غزل محبتوں کی

میں کسے سنا رہا ہوں یہ غزل محبتوں کی کہیں آگ سازشوں کی ، کہیں آنچ نفرتوں کی کوئی باغ جل رہا ہے، یہ مگر مری دعا ہے مرے پھول تک نہ پہنچے، یہ ہوا تمازتوں کی مرا کون سا ہے موسم...

مزید پڑھیں

Posted on Mar 29, 2013 by muzammil

ہکلی غزل

کَ کَ کیا گلہ زَ زَ زندگی جو صعوبتوں کا سفر ہوئی غَ غَ غم نہیں تہہِ آسماں جَ جَ جس طرح بھی بسر ہوئی دَ دَ درد ناک غضب کی تھی دَ دَ داستانِ الم میری کَ کَ کوئی بھی تو نہ تھا وہ...

مزید پڑھیں

Posted on May 19, 2011 by muzammil

غزل سن کر پریشان ہو گئے کیا

غزل سن کر پریشان ہو گئے کیا کسی کے دھیان میں تم کھو گئے کیا یہ بیگانہ روی پہلے نہیں تھے کہو تم بھی کسی کے ہو گئے کیا ابھی کچھ دیر پہلے تک یہیں تھے زمانہ ہو گیا...

مزید پڑھیں

Posted on May 17, 2011 by muzammil

آج غالب غزل سرا نہ ہوا

درد منت کش دوا نہ ہوا میں نہ اچھا ہوا، برا نہ ہوا جمع کرتے ہو کیوں رقیبوں کو اک تماشا ہوا، گلا نہ ہوا ہم کہاں قسمت آزمانے جائیں تو ہی جب خنجر آزما نہ ہوا کتنے شیریں ہیں تیرے ...

مزید پڑھیں

Posted on May 17, 2011 by muzammil

یہ کون غزل خواں ہے

یہ کون غزل خواں ہے پُر سوزو نشاط انگیز اندیشۂ دانا کو کرتا ہے جنوں آمیز گو فقر بھی رکھتا ہے اندازِ ملوکانہ! ناپختہ ہے پرویزی، بے سلطنت پرویز اب حجرۂ صوفی میں وہ فقر نہیں باقی...

مزید پڑھیں

Posted on May 09, 2011 by muzammil

اسٹوڈنٹ غزل

; اسٹوڈنٹ غزل " لگتا نہیں ہے دل میرا ہر سوال میں ، کس کے بنے ہے یہ ایگزامینیشن حال میں ، وقت دراز مانگ کے لے تے 3 دن ، 2 سوال میں کٹ گئے ہے دماغ داغدار می...

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin