اے دل ان آنکھوں پر نہ جا

اے دل ان آنکھوں پر نہ جا

اے دل ان آنکھوں پر نہ جا
جن میں وفور رنج ہے
کچھ دیر کو تیرے لیے
آنسو اگر لہرا گئے

یہ چند لمحوں کی چمک
جو تجھ کو پاگل کر گئی !
ان جگنوؤں کے نور سے
چمکی ہے کب وہ زندگی
جس کے مقدر میں رہی
صبح طلب سے تیرگی

کس سوچ میں گم سم ہے تُو
اے بےخبر ! نادان نا بن
تیری فسردہ روح کو
چاہت کے کانٹوں کی طلب
اور اس کے دامن میں فقط
ہمدردیوں کے پھول ہیں

Posted on Feb 16, 2011