سر جو محافظ ہوں ان کے ، تو ردا بھی مانگیں گے
سر جو محافظ ہوں ان کے ، تو ردا بھی مانگیں گے
ہاتھ اٹھانے کی سکت ہو تو دعا بھی مانگیں گے
ابھی زخموں کی نمائش کا ہے انسان کا وجود
جسم کو جسم بنالیں تو کعبہ بھی مانگیں گے
موت سے بھی کوئی امید نہیں ہے " معراج "
ہم جو زندہ ہوں تو مرنے کی دعا بھی مانگیں گے
" معراج فیض آبادی "
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ