sms

کشتی بھی نہیں بدلی دریا بھی نہیں بدلا

کشتی بھی نہیں بدلی ، دریا بھی نہیں بدلہ ، اور ڈوبنے والوں کا جذبہ بھی نئی بدلہ ، ہے شوق سفر ایسا ، اک عمر سے یارو ، منزل بھی نہیں پائی رستہ بھی نہیں بدلہ . .

مزید پڑھیں

Posted on Jun 17, 2011 by shahbaz