پہیلیاں

پہیلیاں

جڑ کہے میں ابر کھبر پیڑ کہے میں رانی پھول کہنے میں رائو کا پوتا پھل لگے سلطانی

مزید پڑھیں

Posted on Dec 29, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

ایک دیا بارا سارے گھر میں اجیارا

مزید پڑھیں

Posted on Dec 29, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

اغل بغل گھاس پھوس بیچ میں طبلہ دن بھر بھیڑ بھاڑا، رات میں اکیلا

مزید پڑھیں

Posted on Dec 29, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

تجھے آئے مجھے آئے جیسے نہ آئے اسے مرغا بنائے

مزید پڑھیں

Posted on Dec 29, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

بیل پڑی تالاب میں پھول کھلتا جائے عجب تماشہ میں نے دیکھا پھول بیل کو کھائے

مزید پڑھیں

Posted on Dec 29, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

تھال میں بیٹھا ایک الو بھر بھر پیتا جائے چلو

مزید پڑھیں

Posted on Dec 29, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

سویرے سویرے وہ ننھا سا قطرہ مگر اس کو کوئی کہتا نہیں پانی

مزید پڑھیں

Posted on Dec 29, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

ایک پہلی میں کہوں اور بوجھے سب سنسار جیتے کو وہ رنگ لگائے اور مرے کیجائے ساتھ

مزید پڑھیں

Posted on Dec 29, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

سر کو جلائیں گلا کاٹیں دیں مونگریوں کی مار بوجھ جلدی پہیلی یہ، نہیں میں مرد تم نار

مزید پڑھیں

Posted on Dec 24, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

سب سکھیوں کا دیکھا کھیل کمر پکڑ کر دیا دھکیل

مزید پڑھیں

Posted on Dec 24, 2012 by shahbaz