اسلامی دنیا

ایران

ایران اسلامی جمہوریہ ایران کو ایشیا کا کاسہ بھی کہتے ہیں۔ یہ ہمارا مغربی ہمسایہ ہے۔ یہاں بڑے بڑے ریگستان بھی ہیں اور ٹھٹھرا دینے والے سرد علاقے بھی۔ جنوب مغربی ایشیا میں واقع اس ...

Posted on Feb 14, 2011 by asif

انڈونیشیا

پندرھویں صدی عیسوی میں اسلام کی روشنی سے بہرہ ور ہوا۔ سترھویں صدی میں جرمنوں نے پرتگیزیوں کو شکست دی۔ بیسویں صدی تک بقیہ جزائر آزاد ہی رہے۔ 17اگست 1945ء کو انڈونیشیا کےہیرو سوئیکا...

Posted on Feb 14, 2011 by asif

انڈونیشیا

انڈونیشیا جمہوریہ انڈونیشیا آبادی کے لحاظ سے دنیائے اسلام کا سب سے بڑا ملک ہے۔ اس کا رقبہ سات لاکھ اکتالیس ہزار ستانوے مربع میل پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ تیرہ ہزار جزائر کا مجموعہ ہے ا...

Posted on Feb 14, 2011 by asif

برونائی

برونائی تیل کی دولت سے مالا مال، نگارا برونائی دارالسلام اسلامی روایات کا مظہر اور مغربی تہذیب کا سنگم ہے۔ یہ جنوب مشرقی ایشیاءکا سب سے چھوٹا مگر سب سے دولتمند سلطنت ہے۔ اس کے مغ...

Posted on Feb 14, 2011 by asif

بنگلادیش

بارھویں صدی عیسوی میں نور اسلام سے منور ہوا۔ اٹھارھویں صدی میں انگریزوں نے یہاں قبضہ کرلیا۔ اگست 1947ء میں پاکستان کے مشرقی بازو کی حیثیت سے آزاد ہوا مگر دسمبر 1971ء میں بیرونی ساز...

Posted on Feb 14, 2011 by asif

بنگلادیش

بنگلہ دیش عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش ہمارے صوبہ پنجاب سے کئی کلو میٹر چھوٹا ہے۔ اس کا کل رقبہ 55 ہزار پانچ سو اٹھانوے مربع میل ہے۔ یہ شمال مشرقی برصغیر میں خلیج بنگال میں واقع ہے۔ ت...

Posted on Feb 14, 2011 by asif

بحرین

بحرین سلطنت بحرین کا نقشہ دل سے ملتا جلتا ہے۔ یہ اسلامی ریاست خلیج فارس کے 35 جزائر کا مجموعہ ہے۔ اس کا کل رقبہ 258 مربع میل ہے۔ اس کے مشرق میں قطر، مغرب میں سعودی عرب، شمال میں ...

Posted on Feb 14, 2011 by asif

عرب جمہوریہ یمن

عرب جمہوریہ یمن ملکہ صباءکی سرزمین، صدیوں پہلے مسرور عرب جانی جانے والی مملکت عرب جمہوریہ یمن بحیرئہ احمر (سرخ سمندر) کی جنوبی سمت واقع ہے۔ اس کا کل رقبہ 73 ہزار مربع میل ہے۔ اسے...

Posted on Feb 14, 2011 by asif

عمان

عمان کڑاکے کی گرمی، خوش ذائقہ کھجوروں اور پرانی مہمانداری کی شاندار روایات کی امین، سلطنت عمان، جزیرہ نمائے عرب کے مشرقی کنارے پر واقع ہے۔ ایک لاکھ بیس ہزار مربع میل پر پھیلی ہوئ...

Posted on Feb 14, 2011 by asif

افغانستان

اٹھارویں صدی تک حِملہ آور اپنے مقامی نائین کے ذریعے یہاں حکومت کرتے رہے۔ بعد میں باقاعدہ بادشاہت قائم ہوئی۔ شاہ ظاہر شاہ کے دور میں یعنی 1973ء میں بادشاہت کا خاتمہ ہوگیا۔ 1978ء کو...

Posted on Feb 14, 2011 by asif