پہیلیاں

پہیلیاں

دھوپ سے وہ پیدا ہوئے اور سایہ دیکھے تو مرجائے

مزید پڑھیں

Posted on Dec 22, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

سامنے آئے کر دے دو مارا جائے نہ زخمی ہو

مزید پڑھیں

Posted on Dec 22, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

ادھر اُدھر سے آئوں جائوں ہرے بھرے میں کانٹے کھائوں

مزید پڑھیں

Posted on Dec 22, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

چار رنگ کے باون بندے کہتے ہیں سب ان کو گندے

مزید پڑھیں

Posted on Dec 22, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

دودھ میں دیا دہی میں آیا درخت میں لگا تو سب نے کھایا

مزید پڑھیں

Posted on Dec 22, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

تن اس کا چھلنی ہوا لگی کلیجے میں آگ پائوں میں سہرا بندھا اچھے ہیں اس کے بھاگ

مزید پڑھیں

Posted on Dec 22, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

باندھ کر میدان میں آئی سر پٹخا تو ہوئی صفائی

مزید پڑھیں

Posted on Dec 22, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

سنگ راس چالیس، دھڑ ہیں اس کے آٹھ آگے اس کے کیا کہوں پائوں ایک سو ساٹھ

مزید پڑھیں

Posted on Dec 22, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

چھ دام کا ایک لال لیا دنیا کو اس نے روشن کیا

مزید پڑھیں

Posted on Dec 22, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

شکر کریں جب ہم آئے وہمی اس کو کس بتائے

مزید پڑھیں

Posted on Dec 22, 2012 by shahbaz