پہیلیاں

پہیلیاں

خوب چلے جب چلتا جائے تھک جائے تو لوٹ جائے

مزید پڑھیں

Posted on Sep 07, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

کالے جن کی کالی ماسی ہے وہ سب کے خون کی پیاسی

مزید پڑھیں

Posted on Sep 07, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

ہر ایک جانے اس کا نام ہر گھر میں ہے اس کا کام سیدھا ہو تو ہے تلوار کبڑا ہو تو ہے بے کار

مزید پڑھیں

Posted on Sep 07, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

شیشوں کی کوٹھری کانٹوں کی بار کالا سفید رنگ ہے بوجھ میرے یار

مزید پڑھیں

Posted on Jun 23, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

گرجی ہو کر لال بھبوکا اور دشمن کے منہ پر تھوکا

مزید پڑھیں

Posted on Jun 23, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

دھوپ کبھی نہ اسے سُکھائے سوکھا جب وہ سائے میں آئے

مزید پڑھیں

Posted on Jun 23, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

نیچے سے وہ اوپر جائے پھر وہ کیسے نیچے آئے

مزید پڑھیں

Posted on Jun 23, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

جوں جوں آگے بڑھتی جائے کھوج نشان مٹاتی جائے

مزید پڑھیں

Posted on Jun 23, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

دیکھی اک نازک سی بیٹی باندھ کے اک دھاگے کی پیٹی گھر سے چلی کولہے مٹکاتی گرتی پڑتی جھٹکے کھاتی

مزید پڑھیں

Posted on Jun 23, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

پہیے دن میں جتنے کھائیں بندے کھائیں تو مرجائیں

مزید پڑھیں

Posted on Jun 23, 2012 by shahbaz