پہیلیاں

پہیلیاں

ایک بیٹی ایک امی جان روز پکاتی ہیں پکوان امی تو ہر چیز چھپائے بیٹی سب کو بانٹ کھلائے

مزید پڑھیں

Posted on Jun 08, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

دادا جان ہم سے بولے آگ جلائو اور پانی بولے

مزید پڑھیں

Posted on Jun 08, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

دوڑی آئے بھاگی آئے جب بھی آئے شور مچائے

مزید پڑھیں

Posted on Jun 08, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

نہیں انگوٹھے میں انگلی ہے ذرا غور کرکے بتائیں وہ کیا شے ہے

مزید پڑھیں

Posted on Jun 08, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

زہر پئے اور بھاگے دوڑے نہ پئے تو چلنا چھوڑے

مزید پڑھیں

Posted on Jun 08, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

مٹی کا گارا ان کا کھاجا دیواروں سے ان کا ساجھا

مزید پڑھیں

Posted on Jun 08, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

ایک نار کی چال چھوٹی بے سر کاٹے رہے وہ روٹھی جب کریں منہ اس کا کالا کام بنائے وہ سب سے اعلی

مزید پڑھیں

Posted on Jun 08, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

ایک نام کے دو کہلائیں ایک کو چھوڑیں ایک کو کھائیں

مزید پڑھیں

Posted on Jun 08, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

ہو گر کوئی بخار کا مارا کیوں نہ چڑھے اس کا پارا

مزید پڑھیں

Posted on Jun 08, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

ہاتھ میں اس کے ہتھیار جیسے خنجر یا تلوار جب گردن کو جھکائو تم رحم کے ساتھ کرے وار

مزید پڑھیں

Posted on Jun 08, 2012 by shahbaz