روزوں کے مسائل 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 14:18

روزے کی اہمیت

حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرمایا” منبر لاؤ۔“ ہم منبر لے آئے جب نبی کریم ﷺ پہلی سیڑھی چڑھے تو فرمایا”آمین۔“ پھر جب وہ دوسری سیڑھی چڑھے تو فرمایا”آمین۔“ اس طرح آپﷺ جب تیسری سیڑھی چڑھے تو فرمایا”آمین۔“ جب رسول اللہﷺ منبر سے نیچے تشریف لائے تو ہم نے عرض کیا” یا رسول اللہﷺ! آج ہم نے آپ سے ایسی بات سنی، جو اس سے پہلے کبھی نہیں سنی۔“ آپﷺ نے فرمایا” جناب جبریل میرے پاس آئے اور کہا” اس آدمی کے لیے ہلاکت ہے جس آدمی نے رمضان کا مہینہ پایا اور اپنے گناہوں کی بخشش اور معافی حاصل نہ کرسکا۔“ اس کے جواب میں، میں نے آمین کہی۔ پھر جب دوسری سیڑھی پر چڑھا تو جنابِ جبریل نے کہا”ہلاکت ہے اس آدمی کے لیے جس کے سامنے آپﷺ کا ذکر کیا جائے اور وہ آپ ﷺ پر دورد نہ بھیجے۔“ میں نے اس کے جواب میں آمین کہی۔ پھر جب تیسری سیڑھی چڑھاتو جنابِ جبریل نے کہا”جس شخص نے اپنے ماں باپ یا دونوں میں سے کسی ایک کو بڑھاپے کی حالت میں پایا اور ان کی خدمت کرکے جنت حاصل نہ کی اس کے لیے بھی ہلاکت ہو۔“ میں نے اس کے جواب میں کہا آمین۔“

اسے حاکم نے روایت کیا ہے۔
صحیح الترغیب والترھیب، للالبائی، الجزءالاول، رقم الحدیث985

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
روزے کی اہمیتروزے کے بارے میں ضعیف اور موضوع احادیث
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.