چھین لی وقت نے الفت کے غموں کی دولت

زندگی کچھ بھی نہیں پھر بھی جئے جاتے ہیں
تجھ پے اے وقت احسان کیے جاتے ہیں .

کچھ تو حالات نے مجرم ہمیں ٹھہرایا ہے
اور کچھ آپ بھی الزام دیے جاتے ہیں .

چھین لی وقت نے الفت کے غموں کی دولت
خالی دامن ہے وہی ساتھ لیے جاتے ہیں .

زندگی کیا ہے کوئی جانے کفن ہے فاقر
عمر کے ہاتھوں ہم جس کو سیے جاتی ہیں . . . !

Posted on Dec 12, 2011