اس شہر خراب میں غم عشق کے مارے

اس شہر خراب میں غم عشق کے مارے
زندہ ہیں یہی بات بڑی بات ہے پیارے
یہ ہنستا ہوا چاند یہ پرنور ستارے
تابندہ و پیندا ہیں ذروں کے سہارے
حسرت ہے کوئی غنچہ ہمیں پیار سے دیکھے
ارمان ہے کوئی پھول ہمیں دل سے پکارے
ہر صبح میری صبح پہ روتی رہی شبنم
ہر رات میری رات پہ ہنستے رہے تارے
کچھ اور بھی ہیں کام ہمیں اے غم جاناں
کب تک کوئی الجھی ہوئی زلفوں کو سنوارے . . . !

Posted on Aug 07, 2012