تمہیں کس نے کہا پگلی

تمہیں کس نے کہا پگلی
مجھے تم یاد آتی ہو
بہت خوش فہم ہو تم بھی
تمہاری خوش گمانی ہے
میری آنکھوں کی سرخی میں
تمہاری یاد کا مطلب
میرے شب بھر کے جاگنے میں
تمھارے خواب کا مطلب ؟ ؟ ؟
یہ آنکھیں تو ہمیشہ سے ہی
میری سرخ رہتی ہیں
تمہیں معلوم ہی ہوگا
اس شہر کی فذا کتنی آلودہ ہے
تو یہ سوزش ، ، اسی فضا کے باعث ہے
تمہیں کس نے کہا پگلی
کے میں شب بھر نہیں سوتا
مجھے اس نوکری کے سب جھمیلوں سے
کبھی فرصت ملے تو تب ہے نا
میری باتوں میں لرزش ہے ؟ ؟ ؟
میں اکثر کھو سا جاتا ہوں ؟ ؟
تمہیں کس نے کہا پگلی
محبت کے علاوہ اور بھی تو درد ہوتے ہیں
فکر معاش ، سکھ کی تلاش ،
ایسے اور بھی غم ہیں
اور تم
ان سب غموں کے بعد آتی ہو
تمہیں کس نے کہا پگلی
مجھے تم یاد آتی ہو
یہ دنیا والے پاگل ہیں
ذرا سی بات کو یہ تو افسانہ سمجھتے ہیں
مجھے اب بھی یہ پاگل تیرا دیوانہ سمجھتے ہیں
تمہیں کس نے کہا پگلی ! ! !
مگر شاید
مگر شاید میں جھوٹا ہوں
میں ریزہ ریزہ ٹوٹا ہوں . . . !

Posted on Jun 20, 2012