یہ تھوڑا سا جیون

یہ تھوڑا سا جیون
ادھورا سا موسم

یہ رنگوں کی چاہت
گلابوں کی حسرت

یہ روشن سویرے
یہ مدھم اندھیرے

کسی روز تنہا ملو تو بتائیں

خیالوں کی راہیں
چمکتی نگاہیں

وفائیں نبھانا
ادائیں دکھانا

یہ اک سلسلہ ہے
مگر فاصلہ ہے

اگر جان جاؤ تو احساس رکھنا
اِسے راز رکھنا

کرو ایک وعدہ
بنا لو ارادہ

کہ احساس کرلو
وہی بات کرلو

ہماری محبت تمہاری ادائیں
کسی روز تنہا ملو تو بتائیں

Posted on Jan 28, 2013