عجیب شخص تھا ہر اک سے پیار مانگتا تھا

عجیب شخص تھا ہر اک سے پیار مانگتا تھا ،
جہاں نا درد ہو ایسا دیار مانگتا تھا ،

جو مانگتا تھا وہ دینا میری بساط نا تھی ،
وہ میری روح کا مجھ سے قرار مانگتا تھا ،

اسے طلب تھی کوئی ٹوٹ کر اسے چاھے ،
وہ ہاتھ جوڑ کے الفت کا اظہار مانگتا تھا ،

میری خلوص پے شاید تھا شک اسے ،
وفا کی راہ میں وہ اعتبار مانگتا تھا . . . !

Posted on Jun 22, 2012