کب تلک اپنی دہائی دے گا

کب تلک اپنی دہائی دے گا
خود س کیا خود کو رہائی دے گا ؟

آخری بار سدا دے مجھ کو !
پھر مجھے کچھ نا سنائی دے گا

اسی امید پہ دیکھوں ہر سو
وہ اگر ہے تو دکھائے دے گا

پھر وہ یاد آیا ہے لمحہ بھر کو
پھر وہ صدیوں کی جدائی دے گا

دل سے کیا عذر محبت کیجیے !
غیر کیا اپنی صفائی دے گا ؟

Posted on Nov 05, 2012