کبھی بارش برستی ہے

کبھی بارش برستی ہے ،
تو مجھ کو یاد آتا ہے ،
وہ اکثر مجھ سے کہتا تھا ،
محبت ایک بارش ہے
سبھی پہ جو برستی ہے ،
مگر پھر بھی نہیں ہوتی سبھی کے واسطے یکساں ،
کسی کے واسطے راحت ،
کسی کے واسطے زحمت ،
میں اکثر سوچتا ہوں اب ،
وہ مجھ سے ٹھیک کہتا تھا ،
محبت ایک بارش ہے
سبھی پہ جو برستی ہے ،
کبھی مجھ پہ بھی برسی تھی ،
مگر میری لیے بارش ،
کبھی نا بن سکی رحمت ،
یہ راحت کیوں نہیں بنتی ؟
کبھی میں خود سے پوچھوں تو ،
یہ دل دیتا دہائی ہے ،
کبھی کچے مکانوں کو بھی
بارش راس آئی ہے ؟

Posted on Jun 22, 2012