میں آدمی ہوں عام سا

میں آدمی ہوں عام سا
ایک قصہ نا تمام سا .

نا لہجہ بے مثال ہے
نا بات میں کمال ہے

ہوں دیکھنے میں عام سا
آداسیوں کی شام سا ،

جیسے کے ایک راز ہوں
خود سے بے نیاز ہوں
میں آدمی ہوں عام سا
ایک قصہ نا تمام سا .

نا لہجہ بے مثال ہے
نا بات میں کمال ہے

ہوں دیکھنے میں عام سا
آداسیوں کی شام سا ،

جیسے کے ایک راز ہوں
خود سے بے - نیاز ہوں

نا مہہ جبینوں سے ربط ہے
نا شہرتوں کا ضبط ہے

رانجھا نا قیس ہوں
انشا نا فیض ہوں

میں پیکر اِخْلاص ہوں
وفا ، دعا اور آس ہوں
میں شخص خود شناس ہوں

تم ہی کرو کوئی فیصلہ !

میں آدمی ہوں عام سا ! !
یا
پھر بہت ہی خاص ہوں ! ! !

نا مہہ جبینوں سے ربط ہے
نا شہرتوں کا ضبط ہے

رانجھا نا قیس ہوں
انشا نا فیض ہوں

میں پیکر اِخْلاص ہوں
وفا ، دعا اور آس ہوں
میں شخص خود شناس ہوں

تم ہی کرو کوئی فیصلہ !

میں آدمی ہوں عام سا ! !
یا
پھر بہت ہی خاص ہوں ! ! !

Posted on Sep 25, 2012