پوچھیو مت

بیمار پڑوں تو پوچھیو مت
دل خون کروں تو پوچھیو مت


میں شدتِ غم سے حال اپنا
کہہ بھی نہ سکوں تو پوچھیو مت


ڈر ہے مجھے جنون نہ ہو جائے
ہو جائے جنوں تو پوچھیو مت


میں شدتِ غم سے عاجز آ کر
ہنسنے لگوں تو پوچھیو مت


آتے ہی تمھارے پاس اگر میں
جانے بھی لگوں تو پوچھیو مت

Posted on Feb 21, 2014