سوچا ہی نہ تھا

کوئی نیند سے جگائے گا ، یہ تو سوچا ہی نا تھا ،
خواب ٹوٹ کے بکھر جائیگا ، یہ تو سوچا ہی نا تھا

ہم نے سوچا بہت وقت ہے ، کہہ دینگے کبھی ،
وقت چار ہی روز ساتھ دیگا ، یہ تو سوچا ہی نا تھا .

پھول اپنے ہی گلشن کا تھا توڑ لیتا کبھی بھی
وہ کسی کی سیج سجائیگا . یہ تو سوچا ہی نا تھا

موسموں کا بدلنا بھلا دیگا ہر زخم دل کا
وقت اس طرح سے تھم جائیگا ، یہ تو سوچا ہی نا تھا .

سالوں بعد ملے ہیں یوں ، اجنبی کی طرح ،
کبھی ایسے بھی ملنا ہوگا ، یہ تو سوچا ہی نا تھا .

لکھا تھا ایک شعر ، تیری یادوں کے نام
یوں افسانہ بن جائیگا ، یہ تو سوچا ہی نا تھا

ہم کو تو غم فراق نے شاعر بنا دیا ،
وہ بھی میری طرح ہو جائیگا ، یہ تو سوچا ہی نا تھا ،

Posted on Feb 16, 2011