وفا سے چوٹ لگتی ہے
محبت سے عنایت سے وفا سے چوٹ لگتی ہے
بکھرتا پھول ہوں مجھ کو ہوا سے چوٹ لگتی ہے
میری آنکھوں میں آنسو کی طرح ایک رات آ جاؤ
تکلف سے بناوٹ سے ادا سے چوٹ لگتی ہے
میں شبنم کی زبان سے پھولوں کی آواز سنتا ہوں
عجب احساس ہے اپنی صدا سے چوٹ لگتی ہے
تجھے خود اپنی مجبوری کا اندازہ نہیں شاید
نا کر عہد وفا ، عہد وفا سے چوٹ لگتی ہے . .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ