آج باتوں باتوں میں بہت دور نکل آئے

آج باتوں باتوں میں بہت دور نکل آئے ،
جانے کیسے کچھ لوگ مجھ میں سے کچھ اور نکل آئے ،

جہاں آکے کہی جا نہیں سکتے ،
بھلا کیوں تم اس اور نکل آئے ،

کل میں خانے نے بڑی تیش میں پکارا ہمیں ،
ہم بھی تھے مغرور نکل آئے . . . !

Posted on Jul 06, 2012