دبی دبی سی وہ مسکراہٹ

دبی دبی سی وہ مسکراہٹ
لبوں پے اپنے سجا سجا کے ،

وہ نرم لہجے میں بات کرنا
ادا سے نظریں جھکا جھکا کے ،

وہ آنکھ تیری شرارتی سی
وہ زلف ماتھے پے ناچتی سی ،

نظر ہٹے نا ایک پل بھی
میں تھک گیا ہوں ہٹا ہٹا کے ،

وہ تیرے ہاتھوں کی انگلیوں کو
ملا کے زلفوں میں کھو سا جانا ،

حیا کو چہرے پے پھر سجانا
پھول چہرہ کھلا کھلا کے ،

وہ ہاتھ حوروں کے گھر ہوں جیسے
وہ پاؤں پریوں کے پر ہوں جیسے ،

نہیں ہے تیری مثال جانا ،
میں تھک گیا ہوں بتا بتا کے . . . !

Posted on Aug 17, 2012

دبی دبی سی وہ مسکراہٹ

دبی دبی سی وہ مسکراہٹ
لبوں پے اپنے سجا سجا کے

وہ نرم لہجے میں بات کرنا
ادا سے نظریں جھکا جھکا کے

وہ آنکھ تیری شرارتی سی
وہ زلف ماتھے پے ناچتی سی

نظر ہٹے نا ایک پل بھی
میں تھک گیا ہوں ہٹا ہٹا کے

وہ تیرا ہاتھوں کی انگلیوں کو
ملا کے زلفوں میں کھو سا جانا

حیا کو چہرے پے پھر سجانا
پھول چہرہ کھلا کھلا سا

وہ ہاتھ حوروں کے گھر ہوں جیسے
وہ پاؤں پریوں کے پر ہوں جیسے

نہیں ہے تیری مثال جانا
میں تھک گیا ہوں بتا بتا کے . . . !

Posted on Jun 06, 2012