عشق کے علاقے میں

عشق کے علاقے میں
حکم یار چلتا ہے
ضابطے نہیں چلتے
حسن کی عدالت میں عاجزی تو چلتی ہے
مرتبے نہیں چلتے
دوستی کے رشتوں کی پرورش ضروری ہے
سلسلے تعلق کے خود سے بن تو جاتے ہیں
لیکن ان شگوفوں کو
ٹوٹنے بکھرنے سے
روکنا بھی پڑتا ہے
چاہتوں کی مٹی کو
آرزو کے پودے کو
سینچنا بھی پڑتا ہے
رنجشوں کی باتوں کو
بھولنا بھی پڑتا ہے
کیوں کے !
عشق کے علاقے میں
حکم یار چلتا ہے
ضابطے نہیں چلتے . . . . !

Posted on Jan 18, 2012