میں نے اسکو سلام لکھ بھیجا 
 حال دل کا تمام لکھ بھیجا 
 
 میں نے پوچھا تیرے ہونٹ کیسے ہیں . . 
 اس نے لفط جام لکھ بھیجا 
 
 میں نے پوچھا تیری آنکھیں کیسی ہیں . . 
 اس نے قدرت کا انعام لکھ بھیجا 
 
 میں نے پوچھا کب ہو گی ملاقات . . 
 اس نے قیامت کی شام لکھ بھیجا 
 
 میں نے پوچھا اتنا تڑپاتے کیوں ہو . . 
 اسنے جوانی کا انتقام لکھ بھیجا 
 
 میں نے پوچھا نفرت کس سے ہے . . . 
 اس ظالم نے میرا ہی نام لکھ بھیجا . . . ! 
Posted on May 18, 2012

سماجی رابطہ