مجھے معلوم ہے کے میں کیا ہوں

مجھے معلوم ہے کے میں کیا ہوں ! !
نا میری سرو سی قامت
نا میری جھیل سی آنکھیں
نا میری صبح سی رنگت
نا میری رات سی زلفیں
لیکن جب کبھی تم اپنے کمرے میں
تنہا ہو گئے
کھڑکی سے چاندنی چھان چھان کے آ رہی ہو گی
اور ، رات کی رانی کا بوٹا کمرے میں جھانکتا ہو گا
تو اک لمحے کو تم میرے بارے میں سوچو گئے
کے اک اداس سی لڑکی گھری شام سی لڑکی
جسے تیری اک مسکراہٹ نئے
خاک کے ذرے سے اٹھا کر آسْمان کا تارا بنا دیا
ہاں وہی اک لمحہ میری دعاؤں کا اثر ہو گا . . . !

Posted on Jul 16, 2012