مصور

مصور

اے مصور میرے محبوب کی تصویر بنا ،
تجھ سے بن جائے تو بگڑی ہوئی تقدیر بنا ،
زلف ایسی ہو کے برسات بھی پانی مانگے ،
سرخ ہونٹوں سے ہر ایک پھول جوانی مانگے ،
نرگسی آنکھوں میں کاجل کے وہی تیر بنا ،
اے مصور میرے محبوب کے تصویر بنا .

میں تجھے حسن کے انداز سکھاؤں کیسے ،
اپنی آنکھیں تیرے چہرے پہ لگاؤ کیسے ،
تیرا در چھوڑ کے جائوں تو میں جائوں کیسے ،
جس میں الجھا رہوں دن رات وہ زنجیر بنا ،
اے مصور میرے محبوب کی تصویر بنا .

Posted on Feb 16, 2011