مستند حوالہ

مستند حوالہ

گزر رہے ہیں جو مجھ پے عذاب اس کے ہیں
کے میری چشم تمنا میں خواب اس کے ہیں

کتاب میری ، قلم میرا ، سوچ بھی میری
مگر جو لکھے ہیں میں نے وہ باب اس کے ہیں

وہ میری ذات کا اک مستند حوالہ ہے
کتاب عشق میں سارے نصاب اس کے ہیں

Posted on Feb 16, 2011