شرم آئی ہمیں اس شدت سے ،     
   
  شرم آئی ہمیں اس شدت سے  
  کے ہم نظریں جھکا بیٹھے .  
  جب وہ ہمیں دیکھنے کے خاطر  
  ہمارا چلمن اٹھا بیٹھے .  
   
  جھکی نظریں لرزتے لب  
  دھڑکتا دل اور محبت .  
  وہ ہم کو دیکھ کر ہی  
  اپنا دل گھما بیٹھے .  
   
  حسین سی تھی سہانی شام  
  اور دلوں میں محبت .  
  ہم ایک دوسرے سے کر  
  وعدہ وفا بیٹھے .  
   
  بھول کے اپنی شرم و حیا  
  ہم قریب آ بیٹھے .  
  اس حسین رات کو ہم  
  یادگار بنا بیٹھے .
Posted on Feb 16, 2011

سماجی رابطہ