اک دن جب وہ شام کو آئی کھیتوں میں

اک دن جب وہ شام کو آئی کھیتوں میں
میں نے اس سے آنکھ لڑائی کھیتوں میں

اوپر سے پھر آ گئے اُس کے بھائی جان
ہو گئی اپنی خوب ٹھکائی کھیتوں میں ۔۔۔۔۔

باندھ گئے پھر پیڑ سے مجھ کو ظالم وہ
پوچھ نہ کیسے رات بتائی کھیتوں میں ۔۔۔۔

ہڈی پسلی ٹوٹی تو پھر جا نا ہے
مجھ کو الفت راس نہ آئی کھیتوں میں

کچھ دن بعد وہ گھر پر آ کر یوں بولی
کیوں نہیں آتے آذر بھائی کھیتوں میں ؟

Posted on Nov 19, 2012