میرا حُسین نہایت حسین ہے لوگو

میرا حُسین نہایت حَسیِن ہے لوگو
بشر کی فکر کی وُسعت میں وہ سماتا نہیں
وہ ماسویٰ کو تو خاطر میں لے کے آتا نہیں
وہ ناز غیرِ خدا کے کبھی اٹھاتا نہیں
وہ سرکٹاتا ہے لیکن کبھی جھکاتا نہیں
مکان اُس کا تو عرش برین ہے لوگو
میرا حُسین نہایت حَسیِن ہے لوگو

بلا کے دشت میں آئے تو بے بلا کردے
وہ کربلا کو بھی چاہے تو خوشنما کردے
خدا کے دین پہ وہ جان کو فدا کردے
اگر نہ سر سے بچے تو فدا ردا کردے
وہی تو روحِ حقیقیِ دین ہے لوگو
میرا حُسین نہایت حَسیِن ہے لوگو

یزیدی ظلم کا طوفاں جو سر اٹھائے گا
چراغ بن کے وہ میداں میں جگمگائے گا
وہ اپنے عشق کو قطعاً نہیں چھپائے گا
وہ جلوے عشق کے نیزے پہ بھی دکھائے گا
وہ ہر ادا میں بہت دلنشیں ہے لوگو
میرا حُسین نہایت حَسیِن ہے لوگو

وہ کربلا کو معلیٰ بنا کے دَم لے گا
ہزار طرح کے لینے پڑے تو غم لےگا
خدائے پاک کے رستے میں مدح و ذم لے گا
درود خالقِ یکتا کے ہر قدم لےگا
زمانے بھر میں وہ یکتا نگین ہے لوگو
میرا حُسین نہایت حَسیِن ہے لوگو

اُسی کے حُسن سے چاروں طرف اجالا ہے
اُسی نے حضرت یوسف کا رشک پالا ہے
اُسی کا نام فرشتوں کے دل کی مالا ہے
سفینہ حُسن کا اس نے ہی آ نکالا ہے
یہ حُسن اُس کا ہی نورِ جبین ہے لوگو
میرا حُسین نہایت حَسیِن ہے لوگو

Posted on Mar 21, 2012