شعراء 

ابتداء عشق ہے روتا ہے کیا


ابتداء عشق ہے روتا ہے کیا ،
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا .

یہ نشان عشق ہیں جاتے نہیں ،
داغ چھاتی کے اَبَس دھوتا ہے کیا .

غیرت یوسف ہے یہ وقت عزیز ،
میر اس کو رائیگاں کھوتا ہے کیا . . . . !

پیر, 11 جون 2012
یہ متن رومن اردو میں پڑھیںYe Matan/Text Roman Urdu Mein Parhein

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
کبھی پیار کے جھگڑے تمہیں کتنا یہ بولا تھا
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.